ہفتہ، 19 مارچ، 2016
جیل کی چڑیا
ہمارے ایک محترم مجاہد بھائی تقریباً تین سال کا عرصہ پاکستانی آئی ایس آئی کی جیل میں رہے۔ آپ کے ساتھ کئی اور مجاہد ساتھی بھی قید تھے۔آئی ایس آئی کی جیل میں بعض ایسے نفسیاتی مظالم ڈھائے جتاتے ہیں جس کی مثال گوانتانامو میں بھی موجود نہیں۔ایک مسلمان کے لیے اس سے بڑھ کرظلم کیا ہو گا کہ اس کو نماز جیسے رکن ِ دین کے متعلق ستایا جائے۔ آئی آیس آئی کے اہل کارہمارے ان مجاہد بھائیوں کو ایسے کمروں میں بند رکھتے تھے جہاں باہر کا حال بالکل معلوم نہیں ہوتا تھا۔ باہر کی دنیا اور ان کےمابین تعلق کا واحد ذریعہ ایک چھوٹا سا روشن دان تھا جس سے روشنی بھی صحیح سے نہ آتی تھی۔ باہر کی دنیا سے ایسی بے خبری کے باعث نماز کے اوقات کا پتا نہیں چلتا تھا اور آئی آیس آئی والے بھی ان کو وقت سے آگاہ نہیں کرتے تھے۔اس حال میں اپنی راہ میں قید، اپنے محبوب بندوں پر اللہ تعالیٰ نے عجیب انعام فرمایا۔
ہمارے
یہ مجاہد بھائی بتاتے ہیں کہ جب بھی نماز
کا وقت داخل ہوتا ایک چڑیا روشن دان میں آ بیٹھتی اور چہچہاتی۔ اس کے چہچہانے سے
ان ساتھیوں کو خبر ہو جاتی کہ نماز کا وقت ہو گیا ہے اور یہ نماز ادا کر لیتے۔تمام
نمازوں کے لیے یہ چڑیا ایک بار چہچہاتی اور لوٹ جاتی۔ مگر عصر کی نماز کے لیے چڑیا
دو بار آتی۔ پہلی بار تب آتی، جب عصرِ شافعی کا وقت داخل ہوتا اور دوسری بار عصرِ
حنفی کے وقت۔ یہ اللہ تعالیٰ کا عجیب کرشمہ تھا۔
ایک دن
جیل میں موجود مجاہد بھائیوں کی کسی حنفی سلفی فروعی مسئلے پر بحث ہو گئی۔ بس اس کے بعد وہ چڑیا نہ آئی۔
اب ان ساتھیوں کو دخولِ وقت کا چڑیا کے چہچہانے سے پتا نہ چلتا، انہوں نے فروعی
مسئلے پر جھگڑا جو کیا تھا۔ہمارے یہ بھائی کہتے ہیں کہ اس چڑیا کے جانے کا ہم
ساتھیوں کو بہت دکھ ہوا۔۔۔ کہ آخر ہم نے
یہ بحث کی کیوں۔۔۔ لیکن اب پچھتائے کیا ہَوَت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت۔۔۔!
سبق: اس سچے واقعے سے ہمیں یہ سبق حاصل ہوتا ہے
کہ ہمیں فروعی اختلافات سے بچنا چاہیے، انہیں حدیث ﷺ کے مفہوم کے مطابق رحمت جاننا چاہیے۔ ہمارے
اختلافات و جھگڑے اللہ کی رحمت اور نصرت
کے اٹھ جانے کا سبب ہیں اور آج ہم
مسلمانوں کی اجتماعی حالت اللہ کی رحمت و
نصرت کے بغیر بدلنا تو ناممکن ہے ہی۔۔۔ یہ ہماری اخروی کامیابی میں بھی عظیم رکاوٹ
ہے۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
4 Responses to “جیل کی چڑیا”
22 ستمبر، 2016 کو 1:28 PM
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پاکستان کی خفیہ جیل (ائی ایس ائی ) میں ایک مجاہد بھائی کا خواب
بھائی کا اصل نام کچھ اور تھا لیکن ان کو مخاطب کرنے کے لیے ہم عبد اللہ کے نام سے پکاریں گے
موصوف 18 ماہ جیل میں قید رہے جس میں قریب 6 ماہ اسلام آباد جیل 8 ماہ پنجاب جیل جبکہ باقی قریب چار ماہ سے اوپر کراچی جیل میں تھے ۔۔ رہائی سے چند ہفتہ پہلے کی بات ہے کہ
بھائی عبداللہ اچانک قبل نماز فجر کہنے لگے کہ میں نے رہائی دکھی خواب میں
میں حضور کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو دیکھا
میں نے شیخ اسامہ بن لادن کو دیکھا ۔۔
جب ہم نماز سے فارغ ہوئے تو بھائی سے ہم نے خوب پوچھا کہ کیا دیکھا آپ نے ۔۔ تو کہتے ہیں کہ
میں نے خواب میں دیکھا کہ حضور کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور شیخ اسامہ بن لادن کے ساتھ دیگر ساتھی بھی ہمراء آئے اور مجھے مخاطب ہوکر کہنے لگے ۔۔ عبداللہ جیل میں موجود ساتھیوں سے کہ دو صبر تحمل کے ساتھ رہے انشاء اللہ بہت جلد یہ فوج برباد (پاکستانی مرتد آرمی) برباد ہونے والی ہے ۔۔ تمام ساتھی قید سے آزاد ہوجائیں گے بس صبرتحمل کے ساتھ رہیں۔
اس خوب کے بعد ہم میں ایک عجیب خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔۔ ہم سب جیل میں بہت خوش تھے اور ایک دوسرے کو مبارک بادی دے رہے تھے ۔۔ جیل میں کچھ ساتھوں نے خواب سنتا تھا نعرہ تکبیر اللہ اکبر لگانا شروع کردیا
بھائی عبداللہ کے بارے میں یہ خبر مشہورہوئی تھی جیل میں کہ انہیں شہید کردیا ہے ۔ پھر ان کے کراچی آمد پر تمام ساتھیوں میں بڑٰی خوشی ہوئی اور سب نے نماز شکرانہ بھی ادا کیا
22 ستمبر، 2016 کو 1:39 PM
جیل میں ایک بھائی کے بیٹے کی ولادت کی خبر اور اس بھائی کا اپنے بیٹے کے بارے میں خواب
اس بھائی کی نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے عبداللہ کے نام سے ہی پکارا جائے گا
بھائی عبدللہ بھی قریب 18 ماہ قید رہے جس میں ایک سال پنجاب میں اور 7 ماہ لاہور یا اسلام آباد میں جبکہ ایک ماہ کراچی میں رہے
جب بھائی کراچی جیل لائے گئے تو وہاں ان کے ایک اور قریبی اور دوست بھی گرفتار ہوئے تھے ۔۔ اس بھائی کو وزیرستان کے علاقے سے گرفتار کیا تھا ۔۔ جبکہ بھائی عبد اللہ کو کراچی سے۔۔
گرفتاری سے قبل ان کی شادی ہوئی تھی اور کوئی اولاد نہیں تھی کہ گرفتار ہوگئے ۔۔
بھائی جب کراچی جیل پہنچے اور انہوں نے اپنا تعارف کریا ساتھوں سے تو ان میں ہی وہ دوست بھی تھے جو ان کے
بیٹے کی خبر لیکر آئے تھے ۔۔ ابھی انہوں نے اپنے بیٹے کی ولادت کی خبر نہیں سنی تھی کہ پہلے کی خواب دیکھا کہ
بھائی عبد اللہ اپنی بیٹے کو گود میں لئے ہوئے ہیں ۔ اور قران کی آیات مبارک سنا رہے ہیں
قران کی آیات یہ ہے :: ان المتقین فی جنت وعیون
ترجمہ :: متقی لوگ جنت میں ہونگے اور ان کے لیے وہاں دوباغ ہے ۔
اس خواب کو دیکھنے کے بعد جیل میں قدیم ساتھی اور معمر مزرگ جن کی عمر قریب 60 سال ہوگئ ان سے
خواب کی تعبیر پوچھی کہ اس خواب کا کیا تعبیر ہوسکتا ہے ۔۔ تو بزرگ قیدی بھائی نے جواب دیا کہ
آپ کی طرح آپ کی اولاد بھی متقی نیک پرہیزگار اور جنتی ہونگے ۔۔ سبحان اللہ ۔۔ مجاہد کی شان تودیکھیں ۔۔
اللہ دنیا میں ہی اس کو جنت کی بشارت دے رہا ہے ۔۔ اس سے بڑھ کر بھی کوئی سعادت ہوسکتی ہے ؟؟؟
اس بھائی کے اس خوب کے بعد سب ساتھیوں نے ان کو مبارک بادی تھی اور ان سے اظہار خوشی اور دعا کی درخوست کی
بے شک اللہ جیسے چاہیے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی نعمت عطاء کردیتا ہے ۔
اور یہی لوگ جنت کے حق دار ہیں
22 ستمبر، 2016 کو 1:46 PM
ایک بھائی پر تشدد کے دوران اللہ کی مدد
یہ بھائی اسلام آباد سے کراچی لائے گئے تھے اور غالبا انہیں کراچی سے گرفتار کیا ہوگا
بقول بھائی کے کہتے ہیں
مجھے ایک بار بڑی سختی ہوئی اور بہت مار پیٹ ہونے لگی ۔۔ جبکہ میں تکلیف کی شددت سے چیخ ماررہا تھا
کہ اچانک مجھے ان کی مار پیٹ کا اثر ہی نہ ہونے لگا بلکہ پاکستانی فوجی خود پریشان ہوکر پوچھنے لگے کہ تو
کس مٹی کا بنا ہوا ہے ؟؟ جبکہ وہ بھائی ان فوجیوں سے کہنے لگے کہ تمہاری مار کا مجھ پر کوئی اثر نہیں ہورہا کیوں کہ میرے ساتھ اللہ ہے اور میں اللہ پر ایمان رکھتا ہوں ۔۔ تم لوگ کافر اور مرتد ہو جہنم میں جانے والے ہو اور میں جنت میں جانے والا ہوں ۔۔ ایک دن تم لوگ پچتاو گے اور میں اس دن خوشی مناؤنگا ۔۔
بے شک اللہ کی مدد نصرت کے آگے اقوام عالم کی مظالم کچھ نہیں ہی سب کے سب فنا ہونے والی ہے
اور قائم رہے گا تو صرف اللہ اور اس اس کا دین
22 ستمبر، 2016 کو 2:42 PM
پاکستانی افواج کے جانب سے اہل اسلام کے غیور مسلمانوں پر تشدد کی جھلکیاں
اس وقت پنجاب ، اسلام آباد ، سکھر ، لاہور ، بلوچستان ، اور پیشاور کی خفیہ جیلوں میں لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی شہری قید ہیں جو نظریاتی اعتبار سے سنی کلمہ گو مسلمان اور دین اسلام کی شرعی پابندی کرتے ہیں
میں خود بھی 1800 ماہ ایجنسی کی جیل کاٹ چکا ہوں ۔۔ جن کو اتنا ہی محبت ہے پاک فوج اور ایجنسی سے تو جائیں
پاکستان کی خفیہ جیلوں کا معائنہ کریں اور دیکھیں کہ امت مسلمہ کا کیا حال ہے ان جیلوں میں
آئے دن لاتھوں گھسوں سے نوازا جتا ہے ماں بہن کی فحش فحش گالیاں دی جاتی ہے ۔ معمر اور بزرگ حضرات کو ڈاڑھی سے پکڑ کر گھسیٹا جاتا ہے ۔۔ قران کی آیات پر تنز کرکر کے گالیاں دی جاتی ہے ۔
برہنہ کرکے شرم گاہ سے لکڑیاں ڈالی جاتی ہے ۔۔ 220 والٹ کے کرنٹ سے جھٹکے دیئے جاتے ہیں
گرم پانی کی ٹیک میں ڈال کر جسم کو جلایا جاتا ہے ۔۔ تھال پر کرنٹ چھوڑ کر پیشاب کروایا جاتا ہے
عضوتناسل پر لات مارے جاتے ہیں ۔۔ تین چار اینٹ باندھ کر 48 گھنٹوں تک لٹکایا جاتا ہے ۔ عورتوں کی عزت لوتی جاتی ہے ۔۔ خود فوجی خواتین اپنی عصمت دری کرواتی ہے ۔ نہ کرنے پر تشدد کیا جتا ہے
ایک بزرگ مسجد کے امام کو گرفتار کرکے لایا گیا ۔ وہ بھائی دعا مانگ رہے تھے کہ اچانک پاک فوج کا اہلکار ان کے چہرے پر پیشاب کرکے کہتا ہے یہ لو اللہ کی رحمت ۔۔
پنجاب جیل میں پاک فوج کے اہلکار اہل سنی خوتین کی عزت لوٹتے ہیں ۔ ان کو برہنہ کرکے گرم پانی ڈالا جاتاہے
ان کے ساتھ بدسلوکی کی جاتی ہے ۔ اور گھنٹوں گھنٹوں دھوپ میں کھڑا رکھ کر فحش کرتیں کرتے ہیں ۔ کئی خوتین سے اجتماعی زیادتی کی جاتی ہے ۔
ایک بھائی نے بتایا کہ اس کے گھر چھاپے کے دوران اس کی بیوی کی شرم گاہ سے انگلیاں مانے لگے اور گھر سے بال پکڑ کر گھسیٹ کر لے گئے خواتین کی عزت تقدس کا پامالی کرتے ہیں پاک فوج
ایک ساتھی کے عضوتناسل سے پھتر کے تین اینٹ باندھ دئے اور خون ریسنے لگا یہاں تک کہ خون کی کمی سے بے ہوش ہوگئے اور پھر لاکر لاکاپ میں بند کردیا ۔
ایک شخص کو لایا گیا غالبا یہ مفتی تھے ۔۔ ان کے ہاتھ اور پیر میں کڑی باندھی گئی ۔ کڑی سے ہاتھ پیر کٹ کر خون ریسنے لگا تو بھائی ان گزارش کی کہ کڑی ڈھیلی کردو تکلیف ہورہی ہے ۔ جس کے جواب میں یہ بدبخت فوجی کہتے ہیں ۔ دلہن کو پہلی رات بہت تکلیف ہوتی ہے باقی رات مزے کرتی ہے ۔ تجھے ابھی ایک ہفتہ ہوگئے اب بھی اوئی اوئی کررہا ہے ۔۔ یہ لعنتی ملعون پاک فوج کے اہلکار کے جملے ہیں
دوران غسل جھانک جھانک کر دیکھتے ہیں ۔۔۔۔ اگر کوئی خاتون جیل میں آجائے تو اس سب خوشی سے بغلے بجاتے ہیں کہ نیا مال آگیا ۔۔ کئی بار ہم نے اپنی کانوں سے ایسے جملے سنے ہیں ۔
ایک بھائی کافی کمزور تھے اور عمر میں بھی کافی کمزور لگ رہے تھے ۔۔ ایک فوج اہلکار نے اس کے ساتھ بداخلاقی کی ۔۔ جس پر اس نے اس فوجی کو مارا اور جیل میں شور مچایا ۔ جس کے بعد افسر نے اس قید اور سنتری کو باہر لے گئے ۔ جب قیدی اندر واپس آیا تو کہتا ہے ۔ افسروں نے مل کر مجھے مارا پیٹا اور میری شرم گاہ میں لکڑیاں ڈالی ۔۔ اور مجھے برہنہ دھوپ میں کھڑا رکھا ۔۔
ایسے بہت سے واقعات ہے جس کو بیان کرنا میرے لے بہت مشکل ہے پھر بھی پاکستان کےمسلمانون کو معلوم ہونا چاہے کہ کہ پاک فوج دراصل کتنی پاک ہے ۔۔ اور اس کا ذہن کتنا پاک ہے
میں پوری پاکستانی عوام سے اپیل کرتا ہوں اس بدبخت فوج سے اپنی آپ کو آزاد کرئیں ورنہ ایک دن یہ تمہارے گھر میں گھس کر تمہاری اولاد ماں بہن بیٹٰی کی عصمت دری کریں گے اور تم کچھ نہیں کرسکوں گے
ایک تبصرہ شائع کریں